وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جو ڈی جی آئی ایس پی آر نے بیان دیا ہے، اس کے بارے میں حکومت ضرور غور کرے گی۔
طلال چوہدری نے یاد دلایا کہ 20 سے 25 سال قبل بھی متعدد لوگوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی "پلینٹڈ” شخصیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہر ادارے کو متنازع بنانے کی کوشش کی اور اس کے سیاسی رویے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت کے روایتی زمرے میں نہیں آتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک شخص اپنی ذات کا قیدی بن کر یہ سوچتا ہے کہ "میں نہ ہوں تو کچھ نہیں”، اور اسی سوچ کی بنیاد پر ملک میں کشیدگی پیدا ہوئی۔ طلال چوہدری نے ایم کیو ایم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جیسے ایم کیو ایم نے اپنے بانی سے لاتعلقی ظاہر کی تھی، ویسے ہی بانی پی ٹی آئی بھی وہی رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
جیل میں بیٹھا شخص ذہنی مریض ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
وزیر مملکت نے یہ بھی کہا کہ دہشت گرد تنظیموں نے پی ٹی آئی چھوڑ کر باقی جماعتوں پر حملے کیے ہیں، اور کالعدم ٹی ٹی پی اور پی ٹی آئی کے درمیان کسی نہ کسی سطح پر تعلقات ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج تک اسرائیل کے خلاف ایک بیان بھی نہیں دیا۔
طلال چوہدری کے بیانات سے ایک بار پھر سیاسی تنازعے نے شدت اختیار کر لی ہے اور حکومت کی پالیسیوں اور پی ٹی آئی کی سرگرمیوں پر عوام اور سیاسی حلقے غور کر رہے ہیں۔
