22
مذہبی اسکالر انجینئر مرزا محمد علی نے ایف آئی اے کی جانب سے شروع کی گئی تحقیقات کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
درخواست ایڈووکیٹ نبیل جاوید کاہلوں کی وساطت سے دائر کی گئی ہے، جس میں ایف آئی اے اور پنجاب قرآن بورڈ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے بغیر نوٹس جاری کیے تحقیقات کا آغاز کیا اور سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو کو فتویٰ کے لیے پنجاب قرآن بورڈ کو بھیج دیا۔
انجینئر مرزا محمد علی نے استدلال کیا کہ پنجاب قرآن بورڈ نے پرانی ویڈیو کے بنیاد پر انہیں گناہگار قرار دیا، حالانکہ بورڈ کو فتویٰ جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے اور اس کا دائرہ صرف قرآن پاک کی اشاعت تک محدود ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مرزا محمد علی کے خلاف جاری فتویٰ کو کالعدم قرار دے اور ایف آئی اے کی تحقیقات کو ختم کرنے کا حکم جاری کرے۔
