کراچی کے نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گر کر 3 سالہ ابراہیم جاں بحق ہو گیا، جس کے بعد اس کے والد نے حکومت سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے خود اقدامات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ابراہیم کے والد نے روتے ہوئے کہا کہ "میرا بچہ چلا گیا، کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
اگر حکومت گٹروں کے ڈھکن نہیں لگا سکتی تو میں یہ کام شروع کروں گا تاکہ کسی اور بچے کی جان نہ جائے۔” انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ اگر کسی کے گھر کے سامنے گٹر کھلے ہیں تو انہیں اطلاع دیں تاکہ وہ وہاں ڈھکن لگوائیں۔
ابراہیم کے والد نے کہا کہ وہ شہر بھر کے ڈپارٹمنٹل اسٹورز کے سامنے موجود کھلے گٹروں کے ڈھکن بھی لگوائیں گے تاکہ مستقبل میں کسی اور حادثے سے بچا جا سکے۔
نیپا واقعہ: کے ایم سی نے بی آر ٹی اور نجی اسٹور انتظامیہ کو ذمہ دار قرار دے دیا
یاد رہے کہ اتوار کو گلشن اقبال کے علاقے میں نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گرنے کے بعد ابراہیم کی لاش تقریباً 14 گھنٹے بعد ایک کلومیٹر دور نالے سے برآمد ہوئی تھی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف اس سال کراچی میں 24 شہری، جن میں 5 بچے بھی شامل ہیں، کھلے نالوں اور گٹروں میں گر کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
