وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے بیرونِ ملک بیٹھ کر اداروں کے خلاف بیانات دینے والوں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے تمام افراد جلد وطن واپس لائے جائیں گے اور انہیں اپنی باتوں کا جواب دینا ہوگا۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ فیک نیوز پھیلانے سے کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اگر بیرونِ ملک موجود افراد یہ سمجھتے ہیں کہ جھوٹی خبریں پھیلا کر وہ خود کو قانونی گرفت سے بچا لیں گے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ حکومت انہیں واپس لانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے خیبر پختونخوا میں غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا کہ انہیں صوبے میں تحفظ دیا جا رہا ہے، جب کہ قومی سلامتی جیسے معاملات پر کوئی صوبہ اپنی الگ پالیسی نہیں بنا سکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت کے فیصلوں پر عمل درآمد لازم ہے۔
سوشل میڈیا پر غلط معلومات برداشت نہیں کی جائیں گی: وزیر داخلہ محسن نقوی
محسن نقوی نے اعلان کیا کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو ملک سے نکالنے کی ذمہ داری علاقائی ایس ایچ اوز کو دی جا رہی ہے، اور ہر ایس ایچ او اپنے علاقے میں موجود غیر قانونی افراد کے خلاف کارروائی کا پابند ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ حملوں میں افغان عناصر کے ملوث ہونے کے شواہد مل رہے ہیں اور حکومت کی پوری توجہ اس مسئلے پر ہے کہ غیر قانونی افغانوں کی واپسی یقینی بنائی جائے۔
افغانستان کے نائب وزیر اعظم ملا برادر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے کہا کہ انہیں تاریخ کے حوالے سے بات کرنے کی ضرورت نہیں، پاکستان سب جانتا ہے۔ افغانستان کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ دہشت گرد عناصر کے خلاف اقدامات کرے اور پاکستان کے مطالبات کا جواب دے۔
