وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بیرونِ ملک بیٹھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹی خبریں پھیلانے والے اگر یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں تحفظ حاصل رہے گا تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی 90 فیصد خبریں غلط ہوتی ہیں، اس لیے اب ایسی فیک نیوز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح نیشنل میڈیا میں غلط خبر پر پیمرا ایکشن لیتا ہے، اسی طرح سوشل میڈیا پر بھی بے لگام انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
محسن نقوی نے کہا کہ اظہارِ رائے کی آزادی اپنی جگہ، مگر جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو صحافی نہیں کہا جا سکتا۔ فیک نیوز ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز ایک منظم نظام کے تحت چلتے ہیں اور غلط خبر نشر کرنے پر انہیں جرمانہ بھی ہوتا ہے، لیکن سوشل میڈیا پر بغیر تصدیق کے کچھ بھی پوسٹ کر دیا جاتا ہے، جس کے خلاف اب موثر کارروائی ہوگی۔
وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر کسی کی تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی، خاص طور پر قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ بیرون ملک بیٹھ کر اداروں کے خلاف بے بنیاد باتیں کر رہے ہیں، اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بیٹھ کر فیک نیوز پھیلانے والے اگر سمجھتے ہیں کہ محفوظ ہیں تو یہ ممکن نہیں، وہ بہت جلد واپس لائے جائیں گے اور انہیں اپنے بیانات کا جواب دینا پڑے گا۔
