پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے لاس اینجلس 2028 اولمپک گیمز کے لیے اولمپک سولیڈیرٹی اسکالرشپ کے نئے ہولڈرز کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اسکالرشپ کا مقصد پاکستانی ایتھلیٹس کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے مالی اور تربیتی معاونت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی مکمل صلاحیت کے مطابق اولمپکس میں حصہ لے سکیں۔ ہر منتخب ایتھلیٹ کو سالانہ 13,500 امریکی ڈالر کی اسکالرشپ دی جائے گی جو ان کی تربیت، سفر اور دیگر ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرے گی۔
اس اسکالرشپ پروگرام میں منتخب کردہ ایتھلیٹس میں شمولیت کے حوالے سے پاکستان کے نمایاں کھیلوں کے ستارے شامل ہیں۔ اس میں اولمپکس کے سابق گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم بھی شامل ہیں، جو اپنی بہترین کارکردگی کے سبب اسکالرشپ کے اہل قرار پائے۔ نیشنل رائفل ایسوسی ایشن سے محمد فخرندیم، سلیمان خان، امام ہارون، کشملا طلعت اور رابعہ کبیر نے اس موقع پر اسکالرشپ حاصل کی۔ اسی طرح پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن سے ہائقہ حسن اور پاکستان تائیکوانڈو فیڈریشن سے فاطمہ زہرا خاور بھی اس اعزاز سے نوازے گئے ہیں۔
اولمپک سولیڈیرٹی پروگرام کے تحت یہ اسکالرشپ ستمبر 2025 سے اگست 2028 تک جاری رہے گی، جس سے ایتھلیٹس کو مسلسل تربیت اور تیاری کے دوران مالی معاونت فراہم ہوگی۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ اس اسکالرشپ سے نہ صرف موجودہ ایتھلیٹس کی کارکردگی بہتر ہوگی بلکہ نوجوان ایتھلیٹس کے لیے بھی ایک مثبت مثال قائم ہوگی، جو انہیں بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دے گی۔ اس پروگرام کا مقصد نہ صرف کھیلوں کی ترقی بلکہ پاکستان کو عالمی کھیلوں کے میدان میں نمایاں مقام دلانا بھی ہے۔
