وفاقی وزیر برائے توانائی سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے، اور یہ ایک لمحۂ فکریہ ہے کہ ہم کم سے کم کاربن اخراج کے باوجود بدترین نتائج بھگت رہے ہیں۔
اپنے حالیہ بیان میں مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی آفات کی شدید لپیٹ میں ہے، چاہے وہ سیلاب ہوں، شدید گرمی کی لہریں، خشک سالی یا گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے واقعات، ان سب نے ملک کے معاشی، زرعی اور ماحولیاتی ڈھانچے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب نے دنیا کو یہ احساس دلایا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کا خود ذمہ دار نہیں لیکن اس کی قیمت سب سے زیادہ یہی قوم ادا کر رہی ہے۔ مصدق ملک کے مطابق پاکستان گرین انرجی اور پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن ہے، لیکن عالمی برادری کو بھی مالی معاونت اور ٹیکنالوجی کی فراہمی کے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ایک جامع قومی حکمت عملی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تعاون بھی ناگزیر ہے، کیونکہ یہ مسئلہ سرحدوں سے آزاد ہے اور کسی ایک ملک کے بس کی بات نہیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان نے بارہا عالمی فورمز پر موسمیاتی انصاف کا مطالبہ کیا ہے اور ترقی یافتہ ممالک کو اپنے تاریخی ذمہ داریاں قبول کرنی چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آنے والے برسوں میں قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کو مزید وسعت دے گا تاکہ موسمیاتی خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے اور آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔
