پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ جب بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان دوبارہ اقتدار حاصل کریں گے تو 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کو فوری طور پر واپس لیا جائے گا۔
ان کے مطابق موجودہ اسمبلی کو قانون سازی کا اختیار ہی حاصل نہیں، اس لیے اس کے کیے گئے فیصلے قابلِ قبول نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے ترمیمی عمل پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا آئین میں تبدیلی اسی طرح ہوتی ہے کہ پہلے کچھ اور طے کیا جائے اور پھر اچانک اس کے برعکس بات سامنے لائی جائے؟ اسد قیصر نے نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ "ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں لیکن اجلاسوں میں شاذ و نادر ہی آتے ہیں، مگر کل اچانک موجود تھے۔
عمران خان کا خیر خواہ ہوں، چاہتا ہوں وہ باہر آئیں: فیصل واوڈا
پی ٹی آئی رہنما نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وکلا تنظیموں اور مزدور یونینز کو ان کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کا اہم اجلاس بلایا جائے گا جس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ نے 27ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کی، جبکہ ترمیم کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔
