اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ جب بھی پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہوئی تو حالیہ منظور کی جانے والی آئینی ترامیم کو واپس لیا جائے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ ترامیم جلد بازی میں منظور کی گئیں، جبکہ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر فیصلے ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ قومی مفاد میں ہونے چاہییں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ ان ترامیم کا حصہ نہیں بنے گی۔ ان کے بقول، موجودہ ترامیم آئین کی روح کے منافی ہیں اور ان کے ذریعے جمہوری اصولوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت مذاکرات کے لیے تیار ہے، مگر مذاکرات کا محور عوامی مینڈیٹ کی واپسی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم حکومت سے بات کرنے کو تیار ہیں، مگر مذاکرات اسی وقت معنی رکھتے ہیں جب ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔
کسی کے باپ میں بھی ہمت نہیں کہ 18ویں ترمیم ختم کرے، بلاول بھٹو زرداری
محمود خان اچکزئی نے مزید اعلان کیا کہ جمعے کے روز تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور عوامی سطح پر احتجاجی مہم شروع ہوگی تاکہ حقِ حکمرانی عوام کو واپس دلایا جا سکے۔
