گجرات: محکمہ زراعت کی جانب سے کھاد میں ملاوٹ کے خلاف خصوصی مہم کے دوران جعلی کھاد کی 111 بوریاں برآمد کر لی گئیں، جبکہ ایک ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن ڈویژن گجرات عرفان اللہ وڑائچ کی ہدایت پر گاؤں ساغر میں کھاد فروش کی دکان پر چھاپہ مارا گیا۔ کارروائی کے دوران 86 بوریاں جعلی ڈی اے پی اور 25 بوریاں جعلی بی او پی کھاد برآمد ہوئیں۔
ڈائریکٹر ایگریکلچر عرفان اللہ وڑائچ کے مطابق، برآمد شدہ کھاد کے نمونے ڈویژنل فرٹیلائزر ٹیسٹنگ لیبارٹری گوجرانوالہ میں جانچے گئے جہاں یہ ثابت ہوا کہ کھاد جعلی ہے۔ ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر کے کھاد کنٹرول ایکٹ 2025 کے تحت تھانہ ٹانڈہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
عرفان اللہ وڑائچ نے کہا کہ کسانوں کو معیاری کھاد کی فراہمی حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے، اور اس سلسلے میں جعلی کھاد تیار کرنے یا فروخت کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جعلی کھاد کے خلاف ایسی کارروائیاں ضلع بھر میں مسلسل جاری رہیں گی تاکہ کسانوں کو نقصان سے بچایا جا سکے اور زرعی پیداوار کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
