بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعے کے قریب کار میں ہونے والے سی این جی سلنڈر دھماکے کو پولیس نے دہشت گردی کا واقعہ قرار دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دھماکہ رات گئے ایک ماروتی کار میں ہوا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پولیس اور ریسکیو اداروں نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جب کہ دھماکے کے مقام سے چاردھل کر جھلسی ہوئی لاشیں ملی ہیں، دو لاشیں گاڑی سے باہر پائی گئیں۔
عینی شاہد دھرمندر نے بتایا کہ حادثے کے فوراً بعد گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی اور اندر موجود افراد زندہ جل گئے۔ ان کے مطابق بھارتی میڈیا نے گاڑی اور مالک کے نام میں غلط بیانی کی، دراصل گاڑی کے مالک کا نام ندیم تھا، تاہم بعض چینلز اور سوشل میڈیا صارفین اسے سلمان یا طارق ظاہر کر رہے ہیں۔
بھارتی پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد دعویٰ کیا کہ واقعہ محض حادثہ نہیں بلکہ ایک منظم دہشت گرد حملہ ہو سکتا ہے۔ اس حوالے سے انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ (ATS) اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے تحقیقات سنبھال لی ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایسے شواہد ملے ہیں جن سے بظاہر دھماکے میں سلنڈر کے ساتھ دھماکا خیز مواد کے استعمال کا امکان ظاہر ہوتا ہے۔
ادھر سوشل میڈیا پر واقعے کے بعد متضاد بیانات اور افواہوں کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ حکومت نے عوام سے افواہوں پر یقین نہ کرنے اور تحقیقات مکمل ہونے تک انتظار کرنے کی اپیل کی ہے۔
