27ویں آئینی ترمیم: جے یو آئی (ف) کا مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے واک آؤٹ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین فاروق ایچ نائیک کر رہے تھے۔

latest urdu news

جے یو آئی (ف) کی رہنما عالیہ کامران نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پارٹی کو 27ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، اور 26ویں آئینی ترمیم میں بھی ان کے ساتھ دھوکا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کی مخالفت کریں گے اور ایڈوائزرز کی بڑھتی ہوئی تعداد پر بھی تحفظات ہیں، جس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے بھی کہا کہ انہیں مسودہ بل اجلاس سے صرف چند منٹ قبل موصول ہوا، اور اس قدر عجلت میں کمیٹی میں جانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے حکومت اور اتحادی جماعتوں پر بل کی منظوری میں جلدی کرنے اور آئین کے خلاف سازش کا حصہ بننے کا الزام عائد کیا۔

مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کا اعلان، قومی مفاہمت کے لیے حکومت سے مکمل تعاون کا فیصلہ

اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ 27ویں آئینی ترمیم کے بارے میں بریفنگ دے رہے ہیں، جبکہ سینیٹ اجلاس میں بھی پی ٹی آئی رہنماؤں نے بل پر زور زبردستی کے خلاف موقف اختیار کیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter