استنبول مذاکرات میں ڈیڈلاک: پاکستان کا دوٹوک موقف اور ذبیح اللہ مجاہد کے بیان کی حقیقت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ترکی اور قطر کی ثالثی میں ہونے والے اہم مذاکرات کسی ٹھوس نتیجے کے بغیر ڈیڈلاک کا شکار ہو گئے ہیں۔ پاکستان نے مذاکرات میں انتہائی واضح موقف اختیار کیا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے اب صرف زبانی یقین دہانیاں کافی نہیں ہیں۔

latest urdu news

ذرائع کے مطابق پاکستان نے کہا کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرات ختم کرنے میں تعاون صرف "دوطرفہ، قابلِ پیمائش اور قابلِ نفاذ” اقدامات کے تحت ممکن ہے۔

پاکستان کا بنیادی مطالبہ

  • افغان سرزمین سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروہوں کا مکمل خاتمہ۔
  • ان گروہوں کے رہنماؤں کی پاکستان کے حوالے کی ضمانت۔
  • اس ضمن میں تحریری اور ٹھوس یقین دہانی۔

پاکستان نے واضح کیا کہ یہ مطالبہ افغان خودمختاری کے خلاف نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے۔ تاہم، مذاکرات کے آخری مرحلے میں افغان وفد نے کوئی عملی قدم اٹھانے سے انکار کیا، جس کے نتیجے میں مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے۔

استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم، طالبان کے رویے سے ثالث بھی مایوس: وزیر دفاع

ذبیح اللہ مجاہد کا بیان

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے حالیہ بیان پر پاکستان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس میں پاکستان کے موقف کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ سفارتی حلقوں کے مطابق یہ بیان ایک "روایتی پروپیگنڈا” ہے، حالانکہ ٹی ٹی پی کی قیادت اور فنڈنگ کا نیٹ ورک افغانستان میں آزادانہ طور پر کام کر رہا ہے، جو خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

مشترکہ مانیٹرنگ میکانزم کا مطالبہ

پاکستان نے افغان ریجیم کے دعوؤں کی جانچ کے لیے تجویز دی ہے کہ اگر افغانستان واقعی دہشت گردوں سے پاک ہے تو بین الاقوامی مبصرین یا ترکی و قطر کے نمائندوں کے ساتھ مشترکہ مانیٹرنگ میکانزم قبول کرے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔

پاکستان کی پالیسی:

پاکستان ہمیشہ بات چیت، علاقائی تعاون اور امن کو ترجیح دیتا آیا ہے اور لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دے کر برادرانہ تعلقات قائم رکھے ہیں۔ تاہم، پاکستان اپنی قومی سلامتی پر کسی بھی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کا مطالبہ کر رہا ہے، کیونکہ پائیدار امن صرف وعدوں کے ساتھ عملی عمل سے ہی ممکن ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter