اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے 27ویں آئینی ترمیم کو آئین کی روح اور پارلیمانی روایات کے منافی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ چند افراد کو غیر معمولی اختیارات دینے اور این ایف سی ایوارڈ میں چھیڑ چھاڑ کرنے سے وفاقی نظام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کو ایسی کسی ترمیم سے گریز کرنا چاہیے جس سے عدلیہ میں مزید تقسیم پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اختیارات کا توازن بگاڑنے یا مالیاتی تقسیم کے اصولوں کو کمزور کرنے سے صوبوں میں احساسِ محرومی بڑھے گا، جو وفاق کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شاید اس بار ہمیں مولانا کے گھر کے چکر نہ لگانے پڑیں، اور ممکن ہے اسپیکر کے ساتھ کمیٹی میں بیٹھنے کی بھی ضرورت نہ ہو۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن اتحاد کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ 27ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ سے متعلق تمام فیصلے پارٹی بانی کی مشاورت سے ہی کیے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
