کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ شاہین آفریدی ان کے لیے ہمیشہ کپتان رہے ہیں اور اب بھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ فیصلے کھلاڑی کے ہاتھ میں نہیں ہوتے بلکہ یہ منیجمنٹ اور سلیکٹرز کے اختیار میں ہوتے ہیں، اور ان کا کام صرف محنت کرنا ہے، جو وہ مسلسل کر رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ کے بعد پریس کانفرنس میں محمد رضوان نے کہا کہ ان کی کپتانی میں تمام پلیئرز ہی کپتان تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شاہین آفریدی کے کپتان رہنے سے نہ تو ان کے کھیل پر فرق پڑا اور نہ ہی ان کے تعلقات میں کوئی تبدیلی آئی ہے، اور اب بھی وہ شاہین کو اپنے مشورے دیتے رہتے ہیں۔
ٹاس کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر رضوان نے کہا کہ ٹیم نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ بعد میں اوس پڑنے کی وجہ سے باؤلنگ مشکل ہوجاتی ہے۔
پاکستانی فاسٹ بولرز جارحانہ مزاج رکھتے ہیں، جو مجھے پسند ہے: شاہین آفریدی
اچھی اننگز کھیلنے کے باوجود میچ فنش نہ کرنے کے حوالے سے انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ بات درست ہے، اور انہوں نے اور سلمان علی آغا نے اچھی اننگز کھیلیں، مگر میچ کو مکمل نہ کر سکے۔ رضوان نے کہا کہ پچ بہت مشکل تھی اور مہمان ٹیم کے لیے بھی سمجھنا مشکل تھا، اور ٹیم نے کوشش کی کہ میچ کو آخر تک لے جائے، تاہم کچھ غلطیاں ہوئیں جن سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے تین میچز کی ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کو 2 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
