جب تک آئین پر عمل نہیں ہوگا، ملک نہیں چل سکتا: شاہد خاقان عباسی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سابق وزیرِاعظم اور عوامِ پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تمام مسائل کی جڑ آئین سے انحراف ہے، اور جب تک آئین کو تسلیم نہیں کیا جاتا، ملک ترقی کی راہ پر نہیں چل سکتا۔

ہم نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا” میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں، انہیں معیاری تعلیم اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کیے جائیں۔

latest urdu news

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوان باصلاحیت اور محنتی ہیں، اگر نظام درست ہو تو وہ دنیا میں اپنی پہچان خود بنا سکتے ہیں۔

سابق وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت کا بنیادی فریضہ معیشت کو مستحکم کرنا ہے، لیکن معیشت کو سیاست سے الگ نہیں رکھا جا سکتا۔ “جب سیاسی عدم استحکام ہوگا تو معیشت کبھی نہیں سنبھل سکتی۔”

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گلگت بلتستان کا مسئلہ دراصل آزاد کشمیر کے مسئلے سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت نے اگست 2019 میں آئین میں ترمیم کرکے مقبوضہ کشمیر کو ضم کرلیا، اب ہمیں بھی سوچنا ہوگا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں کس نوعیت کا نظام ہونا چاہیے۔

تحریک انصاف کا زوال 9 مئی سے شروع ہوا، ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھانے پر کارروائی شروع ہوئی، مریم نواز

سابق وزیرِاعظم نے زور دیا کہ ملک میں ٹروتھ کمیشن قائم کیا جائے تاکہ یہ طے ہو سکے کہ ماضی میں کہاں غلطیاں ہوئیں اور کس نے آئین کی خلاف ورزی کی۔

انہوں نے کہا، آج پاکستان میں تقریباً ہر آرٹیکل کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ کسی بھی ملک کے استحکام کے لیے رول آف لا سب سے ضروری ہے، اور جب تک ہم آئین کو نہیں مانیں گے، ملک نہیں چلے گا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter