حماس نے اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر حملوں اور لاشوں کی واپسی میں مداخلت کے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اعلان کیا کہ اسرائیلی گرفتارشہری کی لاشوں کو واپس کرنے کا عمل معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ سے معطل کر دیا گیا ہے، جو آج واپسی کے لیے فراہم کی گئی تھی۔
القسام بریگیڈ نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے لاشوں کی تلاش، کھدائی اور نکالنے کے عمل میں رکاوٹ آئے گی اور اس کے نتیجے میں واپسی میں تاخیر ہوگی۔
حماس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل غزہ میں ایک بار پھر من گھڑت الزامات لگا کر جارحیت کر رہا ہے۔ حماس نے بین الاقوامی مصالحت کاروں سے مطالبہ کیا کہ انسانی بنیادوں پر لاشوں کی واپسی کے عمل میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔
حماس یا کسی اور گروپ نے اسرائیلی فوج پر حملےکیا، اسرائیل سے جواب کی توقع تھی: امریکی نائب صدر
واضح رہے کہ بینجمن نیتن یاہو نے حماس پر لاشوں کی واپسی میں گڑبڑ کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور اپنی فوج کو غزہ پر کارروائی کی ہدایت دی تھی، جس کے بعد القسام بریگیڈ نے اس ردعمل کے طور پر کارروائی معطل کرنے کا اعلان کیا۔
