لاہور میں سموگ کی شدت، شہریوں کی صحت پر خطرات

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کا سلسلہ جاری ہے اور شہر دنیا کے سب سے آلودہ شہروں میں سرفہرست ہے۔ صبح کے اوقات میں لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 410 ریکارڈ کیا گیا، جب کہ شہر کے مختلف علاقوں میں یہ مقدار کہیں زیادہ ہے۔ ساندہ روڈ 767، ٹاؤن شپ 758، ماڈل ٹاؤن 574 اور علامہ اقبال ٹاؤن 511 پر پہنچ گئی۔

latest urdu news

فیصل آباد، ملتان اور بہاولپور میں بھی پارٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد بڑھ گئی ہے، بالترتیب 622، 485 اور 255 ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین نے شہریوں، خصوصاً بچوں، بزرگوں اور سانس یا دل کے مریضوں کو ماسک پہننے اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کرنے کی ہدایت دی ہے۔

کم ہوا کی رفتار اور کم درجہ حرارت کی وجہ سے آلودہ ذرات زمین کے قریب جمع رہتے ہیں، جس سے دھند اور حدِ نگاہ میں کمی واقع ہوتی ہے۔ شام کے اوقات میں ٹریفک، صنعتی سرگرمیاں اور سڑکوں کی دھول آلودگی میں اضافہ کا سبب بنتی ہیں، جبکہ دوپہر کے وقت معمولی بہتری آ سکتی ہے۔

جہلم میں سموگ اور فضائی آلودگی کے بڑھتے خطرات، محکمہ ماحولیات کی خاموشی سوالیہ نشان

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے انسداد سموگ کے لیے مکینیکل واشرز اور واشر رکشے تعینات کیے ہیں، جبکہ سڑکوں کی واشنگ اور پانی کا چھڑکاؤ دن اور رات کی شفٹ میں جاری ہے۔ ای پی اے کی جانب سے 47 شاہراہوں پر دن میں دو بار پانی کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔

پنجاب پولیس نے سموگ کریک ڈاؤن کے دوران لاہور سمیت مختلف اضلاع میں متعدد مقدمات درج کیے ہیں۔ اس دوران ہزاروں افراد کو جرمانے اور وارننگز دی گئی ہیں اور فصلوں کی باقیات جلانے، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور صنعتی سرگرمیوں پر بھی کارروائیاں کی گئی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter