دل کی اچھی صحت کیلئے کتنی رفتار سے چہل قدمی کرنا چاہیے؟

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چہل قدمی ایسی ورزش ہے جسے کرنے کے لیے خرچہ کرنے کی ضرورت نہیں، ہر ایک کے لیے اسے آسانی سے کرنا ممکن ہوتا ہے۔

آپ کو پیروں میں جوتے یا چپلوں کی ضرورت ہوتی ہے اور بس۔

latest urdu news

روزانہ چہل قدمی کرنے کی عادت خود کو متحرک رکھنے اور اچھی صحت کے لیے بہترین ہوتی ہے۔

چہل قدمی کو ایروبک یا کارڈیو سرگرمی کہا جاتا ہے کیونکہ چلنے سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھتی ہے جبکہ سانس بھی پھول جاتا ہے۔

ایسا ہونے سے دل زیادہ خون اور آکسیجن اعضا اور مسلز کی جانب بھیجتا ہے۔

مگر وقت گزاری کے لیے گھر سے باہر ہلکی رفتار سے چہل قدمی کرنے سے دل کی صحت کو بہت زیادہ فائدہ نہیں ہوتا۔

اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ ایک مخصوص رفتار سے چہل قدمی کو عادت بنائیں۔

اگر آپ دل کی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو کم از کم 3 میل فی گھنٹہ سے زائد رفتار سے چہل قدمی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

مگر جب آپ چل رہے ہوتے ہیں تو یہ تعین کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کہ آپ کی رفتار کتنی ہے۔

چہل قدمی کی رفتار کا تجزیہ کرنے کے لیے آپ کو کسی فٹنس ڈیوائس سے دل کی دھڑکن کی رفتار کو ٹریک کرنا چاہیے۔

اسی طرح ایک اور ٹیسٹ بھی ہے جسے ٹاک ٹیسٹ کہا جاتا ہے۔

یعنی تیز رفتاری سے چہل قدمی کے بعد آپ بات کرنے کے قابل تو ہوتے ہیں مگر سانس پھولنے کے باعث گانا ممکن نہیں ہوتا۔

جسمانی طور پر زیادہ فٹ فرد ناقص فٹنس کے حامل فرد کے مقابلے میں فی منٹ زیادہ فاصلہ طے کرسکتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ اوسطاً ایک فرد 15 سے 22 منٹ میں ایک میل تک چہل قدمی کرتا ہے مگر تیز رفتاری سے چلنے والے یہ فاصلہ 11 منٹ میں طے کرلیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بنیادی مقصد ورزش کے بعد بہتر محسوس کرنا ہے اور اس کے لیے بہت زیادہ مشقت کرنے کی ضرورت نہیں۔

چہل قدمی کے لیے چند ٹپس:

  • چلنے کی رفتار اور شدت کا انحصار آپ کے فٹنس لیول پر ہوتا ہے۔
  • ہوسکتا ہے کہ جو چہل قدمی ایک فرد کے لیے تیز رفتار ہو وہ کسی اور کے لیے سست ہو۔
  • تو آپ اس کو بہتر بنا سکتے ہیں جیسے چہل قدمی کے معمول میں تبدیلیاں لائیں اور کچھ وقت کے لیے سیڑھیاں چڑھنے کے ترجیح دیں۔
  • کچھ منٹ تک جتنی رفتار سے ممکن ہو، چہل قدمی کریں اور پھر معمول کی رفتار سے چلنا شروع کر دیں۔

ہر ہفتے کتنے وقت تک چہل قدمی کرنی چاہیے؟

طبی اداروں کی جانب سے بالغ افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ تک معتدل جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنائیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ روزانہ 22 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی کریں یا ایک میل تک چہل قدمی کریں۔

ایک ہفتے میں ایک یا 2 بار بھی 8 ہزار قدم چلنے سے صحت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter