جاپان میں ایک ایسا حیران کن واقعہ پیش آیا جو کسی فلمی کہانی سے کم نہیں — ایک غریب ٹرک ڈرائیور کو 60 سال بعد معلوم ہوا کہ وہ دراصل ایک امیر گھرانے کا چشم و چراغ ہے، جسے پیدائش کے فوراً بعد اسپتال میں دوسرے بچے سے غلطی سے تبدیل کر دیا گیا تھا۔
واقعہ 1953 کا ہے جب ٹوکیو کے San-ikukai اسپتال میں دو بچوں کی پیدائش ہوئی اور عملے کی غفلت سے انہیں آپس میں بدل دیا گیا۔ ایک بچہ امیر گھرانے میں چلا گیا اور دوسرا غریب خاندان میں۔
غریب خاندان میں پلنے والا بچہ جوانی میں ٹرک ڈرائیور بن گیا۔ وہ غربت میں پلا، تعلیم کے دوران مزدوری کرتا رہا، اور اکثر ماں و پڑوسیوں سے سنتا تھا کہ وہ اپنے والدین جیسا نہیں لگتا۔
دوسری جانب امیر گھرانے میں پلنے والا دوسرا بچہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے کمپنی کا سربراہ بن گیا۔
یہ راز چھ دہائیوں تک چھپا رہا، یہاں تک کہ 2009 میں امیر گھرانے کے چھوٹے بھائیوں نے بڑے بھائی کے رویے پر شک کیا اور ڈی این اے ٹیسٹ کروایا، جس سے انکشاف ہوا کہ وہ ان کا حیاتیاتی بھائی نہیں۔ اسپتال کے ریکارڈ سے بالآخر اصل خاندان کا سراغ ملا اور غریب ڈرائیور کا حقیقی پس منظر سامنے آگیا۔
بعد ازاں 2013 میں عدالت نے اسپتال کو حکم دیا کہ وہ ڈرائیور کو 3 کروڑ 80 لاکھ ین (تقریباً ڈھائی لاکھ ڈالر) بطور ہرجانہ ادا کرے، کیونکہ اسے زندگی کے 60 سال غربت اور محرومی میں گزارنے پڑے۔
عدالت نے قرار دیا کہ ڈرائیور کو اپنے اصل والدین سے ملنے کا موقع نہیں ملا، جو فیصلہ آنے سے پہلے ہی وفات پا چکے تھے — یہ جاپان کی عدالتی تاریخ کے سب سے دردناک شناختی تنازعات میں سے ایک قرار دیا گیا۔
