وفاقی پولیس کے ایس پی عدیل اکبر کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی۔
نماز جنازہ میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی، پولیس افسران، لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کے نمائندوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد جسد خاکی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ آبائی گاؤں کاموکی روانہ کر دیا گیا۔
ایس پی عدیل اکبر نے بدھ کی شام سرینہ چوک کے قریب ڈیوٹی کے دوران مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔ وہ اپنی گاڑی میں موجود تھے جہاں ایک فون کال کے بعد انہوں نے سٹاف سے پستول چھین کر خود کو گولی مار لی۔ زخمی حالت میں انہیں پیمز ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔
اسلام آباد پولیس ایس پی عدیل اکبر نے مبینہ خودکشی کرلی
عدیل اکبر پولیس سروس آف پاکستان کے 46ویں بیچ کے افسر تھے اور حال ہی میں انڈسٹریل ایریا کے جوائنٹ ہیڈ آف پولیس تعینات ہوئے تھے۔ وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے گورننس اینڈ پبلک پالیسی میں ایم فل کی ڈگری رکھتے تھے اور ایک سالہ بیٹی کے والد تھے۔ ذرائع کے مطابق وہ پروموشن میں تاخیر کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار تھے۔
واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور آئی جی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج، موبائل فون کی فورنزک جانچ اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی جائے گی۔
