سہیل آفریدی پر وزیراعلیٰ بننے سے پہلے دہشتگردی اور منشیات فروشی کے الزامات تھے: شیر افضل مروت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے عہدہ سنبھالنے سے قبل دو وفاقی وزرا نے ان پر دہشت گردی، سہولت کاری اور منشیات فروشی جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

latest urdu news

اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ کو عہدہ سنبھالتے ہی رواداری اور مصالحت کا پیغام دینا چاہیے تھا، جبکہ وفاقی حکومت کو بھی مثبت انداز میں دوستی کا ہاتھ بڑھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو وہی چیلنجز درپیش ہیں جو پہلے علی امین گنڈاپور کو تھے، تاہم اگر وہ بہتر حکمتِ عملی سے آگے بڑھیں تو نہ صرف پی ٹی آئی کو بند گلی سے نکال سکتے ہیں بلکہ بانیِ پی ٹی آئی کی رہائی کے امکانات بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال تصادم کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ پارٹی کے اندر بیانات میں تضاد پایا جا رہا ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’جس طرح بیانات آرہے ہیں، نومبر بھی سوچ رہا ہوگا کہ میں آؤں یا نہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی بقا اس وقت احتجاجی سیاست میں ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس احتجاج کی قیادت کون کرے گا کیونکہ قیادت تقسیم اور کمزور دکھائی دے رہی ہے۔

شیر افضل مروت تحریک انصاف کا حصہ نہیں ہیں ، سلمان اکرم راجہ کا واضح مؤقف

شیر افضل مروت نے پارٹی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج پی ٹی آئی کے 90 فیصد فیصلے سوشل میڈیا کے دباؤ پر کیے جاتے ہیں، پارٹی کو اس ‘ڈکٹیٹرشپ’ سے آزاد ہونا ہوگا۔‘‘

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سہیل آفریدی کو مبارکباد دینے اور اجلاس میں مدعو کرنے کو مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کو اس دعوت کو قبول کرنا چاہیے تھا کیونکہ احترام اور مکالمہ ہی جمہوریت کا حسن ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter