جہلم میں فضائی آلودگی اور سموگ کے بڑھتے خطرات کے باوجود محکمہ ماحولیات کے اقدامات نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔
شہریوں کے مطابق محکمہ ماحولیات کے ذمہ داران صرف کاغذی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ شہر میں آلودگی پھیلانے والے ذرائع بدستور سرگرم ہیں۔
ذرائع کے مطابق متعدد صنعتی یونٹس ایس او پیز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں، مگر محکمہ ماحولیات کی جانب سے کوئی مؤثر کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔
دوسری جانب ریسٹورنٹس، نجی بینکوں، اسپتالوں اور کاروباری مراکز کے باہر نصب جنریٹرز کا دھواں شہریوں کی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے، لیکن متعلقہ ادارہ تاحال خاموش ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کمرشل پلازوں میں ایئر پیوریفائرز کی تنصیب، تعمیراتی مقامات پر ڈسٹ نیٹس لگانے اور سڑکوں پر پانی کے چھڑکاؤ جیسے عملی اقدامات کہیں نظر نہیں آ رہے۔ مزید براں، زرعی باقیات اور کوڑا کرکٹ جلانے کی روک تھام کے لیے بھی کوئی واضح حکمتِ عملی سامنے نہیں آئی۔
لاہور میں اسموگ شدت اختیار کر گئی، شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت
شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لے کر محکمہ ماحولیات کو فعال کریں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی یقینی بنائیں تاکہ شہریوں کو سموگ اور فضائی آلودگی کے بڑھتے خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔