لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری کی 10 سال قید کے خلاف دائر اپیل پر اسپیشل پراسیکیوٹر کو تیاری کے لیے مہلت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کے دوران دیا۔
سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم بھٹی عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ کیس کی فائل انہیں گزشتہ روز ہی موصول ہوئی ہے، لہٰذا مناسب تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔ عدالت نے یہ مؤقف تسلیم کرتے ہوئے پراسیکیوشن کو مہلت دے دی۔
واضح رہے کہ اعجاز چوہدری کو ٹرائل کورٹ نے تھانہ شادمان میں جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر الزامات کے تحت 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ نے پراسیکیوشن سے مقدمات کا مکمل ریکارڈ اور وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کر رکھا تھا۔
پنجاب: اعجاز چوہدری کی سینیٹ نشست پر ضمنی الیکشن عدالتی فیصلے سے مشروط
اس کے علاوہ، لاہور ہائیکورٹ میں 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمے میں سزا پانے والے 51 افراد کی اپیلوں پر بھی سماعت ہوئی۔ ان اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے مختلف دفعات کے تحت سزائیں سنائیں، جبکہ مرکزی ملزمان کو فوجی عدالتوں میں بھیجا گیا، جہاں وہ سزا کاٹ کر رہا ہو چکے ہیں۔ اس کے باوجود انسدادِ دہشتگردی عدالت نے بقیہ افراد کو بھی پانچ سال قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے ان مقدمات میں بھی اسپیشل پراسیکیوٹر کو تیاری کے لیے وقت دے دیا ہے اور آئندہ سماعت پر وکلاء کو دلائل کے لیے طلب کر رکھا ہے۔