غزہ: اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی غزہ کے متعدد علاقوں پر شدید فضائی حملے کیے ہیں، جن کے نتیجے میں درجنوں عمارتیں تباہ اور کئی افراد شہید و زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ حملے حماس کی جانب سے مبینہ طور پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے جواب میں کیے گئے۔ فوجی ترجمان نے کہا کہ غزہ کے جنوبی حصے میں حماس کے درجنوں "اہم اہداف” کو نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی 10 اکتوبر کو نافذ ہوئی تھی، جس کے بعد دو سال سے جاری تباہ کن جنگ میں پہلی مرتبہ مکمل خاموشی دیکھنے میں آئی تھی۔
تاہم اتوار کو علی الصبح اسرائیلی فضائی حملوں نے اس نازک جنگ بندی کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق وسطی غزہ کے البریج مہاجر کیمپ میں ایک مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا، جبکہ خان یونس کے اسدا علاقے میں بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری سے کئی افراد زخمی ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی توپ خانے نے خان یونس کے مشرقی علاقوں عبسان اور الزنہ پر بھی شدید گولہ باری کی۔
اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کا باضابطہ اعلان کر دیا،جزوی انخلا شروع
غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے تصدیق کی ہے کہ فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم 11 افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں 6 افراد شمالی غزہ میں شہری آبادی پر حملے کے دوران شہید ہوئے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت سے نہ صرف جنگ بندی خطرے میں پڑ گئی ہے بلکہ خطے میں ایک بار پھر مکمل جنگ چھڑنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔