بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کارگو سیکشن میں لگنے والی شدید آگ کے باعث چھ گھنٹے تک فضائی آپریشن معطل رہا، تاہم حکام کے مطابق اب فلائٹ آپریشن مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔
ائیرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ پہلی پرواز رات 9 بج کر 6 منٹ پر روانہ ہوئی جبکہ آگ پر مکمل طور پر قابو پا لیا گیا ہے۔
وزارتِ شہری ہوا بازی و سیاحت نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے موثر حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔
آتشزدگی کے باعث ایئرپورٹ کی تمام اندرون و بیرون ملک پروازیں معطل کر دی گئی تھیں۔ آگ بجھانے کے لیے 37 فائر فائٹنگ یونٹس نے کارروائی میں حصہ لیا، جبکہ فوج، بحریہ اور فضائیہ نے بھی امدادی کاموں میں تعاون فراہم کیا۔
بین الاقوامی ایئر ایکسپریس ایسوسی ایشن آف بنگلہ دیش کے صدر کبیر احمد کے مطابق نقصان کا درست اندازہ تاحال ممکن نہیں، تاہم ابتدائی تخمینوں کے مطابق درآمدات اور برآمدات پر براہِ راست و بالواسطہ اثرات کا مجموعی حجم ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے۔
واقعے کے دوران کئی بین الاقوامی پروازوں کا رخ تبدیل کرنا پڑا، جن میں دہلی سے ڈھاکا آنے والی بھارتی پرواز کو کولکتہ جبکہ ایئر عربیہ کی شارجہ سے آنے والی پرواز کو چٹاگانگ منتقل کیا گیا۔
یہ واقعہ بنگلہ دیش میں ایک ہفتے کے دوران تیسری بڑی آتشزدگی ہے۔ اس سے قبل منگل کو ڈھاکا میں گارمنٹس فیکٹری اور کیمیکل گودام میں لگنے والی آگ سے کم از کم 16 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ جمعرات کو چٹاگانگ میں سات منزلہ فیکٹری مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئی تھی۔
عبوری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تمام حالیہ آتشزدگی واقعات کی شفاف تحقیقات جاری ہیں، اور اگر کسی قسم کی تخریب کاری یا آتش زنی کے شواہد ملے تو ذمہ داروں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے گی۔