اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں جماعت کے دفاتر سیل کر دیے ہیں۔
یہ کارروائی بھارہ کہو، سواں اور دیگر حساس علاقوں میں کی گئی جہاں ٹی ایل پی کی تنظیمی سرگرمیاں جاری تھیں۔
ادھر پنجاب حکومت نے امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت کو ٹی ایل پی پر مکمل پابندی لگانے کی سفارش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس میں کیا گیا، جس میں صوبے کی سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں سفارش کی گئی کہ جماعت کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے جائیں، بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے جائیں اور جماعت کی تمام جائیدادیں و اثاثے محکمہ اوقاف کی تحویل میں دیے جائیں۔ ساتھ ہی ٹی ایل پی کی قیادت کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
یہ اقدامات حالیہ پرتشدد مظاہروں، اشتعال انگیز تقاریر اور امن و امان کی صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے کیے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی جماعت کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ریاست کی رٹ ہر صورت قائم رکھی جائے گی۔