امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا ہے۔ یہ بیان انہوں نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں دیا، جس میں انہوں نے چین پر معیشت دشمنی کا الزام عائد کیا۔
ٹرمپ کے مطابق چین نے دانستہ طور پر امریکی سویابین کی خریداری بند کی ہے، جس کے نتیجے میں امریکی کسان شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم چین کی جانب سے دشمنی کے مترادف ہے اور اس کا براہ راست نقصان امریکی زرعی معیشت کو ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے اس رویے کے بعد امریکہ چین سے کوکنگ آئل سمیت دیگر اشیاء کی درآمد پر نظرثانی کر رہا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہم آسانی سے اپنا کوکنگ آئل خود تیار کر سکتے ہیں، ہمیں چین سے خریدنے کی ضرورت نہیں۔”
ٹرمپ کا چین پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
ٹرمپ کی جانب سے یہ موقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ میں انتخابی مہم زوروں پر ہے، اور چین کے ساتھ تجارتی تعلقات ایک بار پھر امریکی سیاست کا مرکز بننے لگے ہیں۔ ان کے حالیہ بیانات امریکی کسانوں اور کاروباری طبقے میں پائے جانے والے خدشات کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔