کراچی — گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی نو منتخب وزیراعلیٰ سے حلف نہ لینے کا بیان نہیں دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ آئین اور قانون کے مطابق چلیں گے اور آج ہی خیبرپختونخوا روانہ ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے آج محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا بدھ 15 اکتوبر کو شام 4 بجے نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر گورنر دستیاب نہ ہوئے تو اسپیکر صوبائی اسمبلی وزیراعلیٰ سے حلف لیں۔
"میں نے کبھی نہیں کہا کہ میں حلف نہیں لوں گا، میرا مؤقف عدالت میں جمع ہو چکا ہے۔ میں آئین و قانون کے مطابق چلوں گا۔”
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے سرکاری طیارے کے لیے درخواست کی گئی ہے تاکہ وہ فوری طور پر خیبرپختونخوا پہنچ سکیں۔ صحافی کے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ بلاول بھٹو سے ہونے والی نجی باتیں میڈیا سے شیئر نہیں کر سکتے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کل شام 4 بجے حلف اٹھائیں گے، پشاور ہائیکورٹ کا حکم
اس وقت خیبرپختونخوا میں نئی حکومت کے قیام کا عمل سیاسی تناؤ اور عدالتی کارروائیوں کے باعث تعطل کا شکار ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو اسمبلی سے 90 ووٹ ملے، تاہم حلف برداری میں تاخیر پر پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
عدالت کے حالیہ فیصلے کے بعد اب تمام نظریں بدھ کی شام 4 بجے پر مرکوز ہیں — جب یہ طے ہوگا کہ گورنر خود حلف لیتے ہیں یا اسپیکر کو یہ ذمہ داری سونپی جاتی ہے۔