روسی سیکیورٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین اور سابق صدر دیمتری میدویدیف نے واضح کیا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کا حصول فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے یہ بات حالیہ عالمی تناظر میں جاری کشیدگی کے تناظر میں کہی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، دیمتری میدویدیف نے کہا کہ اگرچہ یرغمالیوں کے تبادلے جیسے اقدامات وقتی طور پر مثبت پیشرفت ہو سکتے ہیں، لیکن یہ مسئلے کا مستقل حل نہیں۔ ان کے مطابق، دونوں اطراف کے یرغمالیوں کی رہائی سے فوری انسانی ریلیف مل سکتا ہے مگر اصل مسئلہ جوں کا توں برقرار رہے گا۔
سابق روسی صدر کا کہنا تھا کہ اس وقت تک کوئی بھی دیرپا حل ممکن نہیں جب تک کہ ایک خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صرف اسی صورت میں علاقے میں حقیقی تبدیلی اور امن آسکتا ہے۔
دیمتری میدویدیف کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی دو ریاستی حل کی قرارداد منظور کی ہے، جو فلسطین اور اسرائیل دونوں کے لیے علیحدہ علیحدہ خودمختار ریاستوں کے قیام کی وکالت کرتی ہے۔