سوات کی تحصیل مٹہ کے ایک دور افتادہ علاقے میں انسداد پولیو مہم کے دوران افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں پولیو ٹیم پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک لیویز اہلکار شہید ہو گیا۔
ضلع پولیس افسر (ڈی پی او) کے مطابق، فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیو ٹیم اپنی معمول کی ڈیوٹی انجام دے رہی تھی۔ حملے میں صرف سیکیورٹی پر مامور لیویز اہلکار نشانہ بنا، جبکہ ٹیم کے دیگر ارکان محفوظ رہے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کی اور شہید اہلکار کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے خدمات انجام دینے والوں پر دہشت گردوں کا حملہ ناقابل برداشت ہے اور یہ قوم کی ترقی کے خلاف سازش ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہے اور ایسی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ انسداد پولیو مہم ہر حال میں جاری رہے گی اور شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
مراد علی شاہ: افغانی بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے، بعد ازاں ملک بدر کیا جائے گا
یہ واقعہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ پاکستان میں پولیو ورکرز اور سیکیورٹی اہلکار جان ہتھیلی پر رکھ کر انسانی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ عوامی حلقوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پولیو ٹیموں کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔