لاہور ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کی بیٹنگ دوسری اننگز میں شدید دباؤ کا شکار نظر آئی، اور پوری ٹیم محض 9 وکٹوں کے نقصان پر لڑکھڑا گئی۔ جنوبی افریقا کے خلاف میچ میں جہاں پہلی اننگز میں پاکستان نے شاندار 378 رنز بنائے تھے، وہیں دوسری اننگز میں بیٹرز بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے۔
اوپنر امام الحق، جنہوں نے پہلی اننگز میں 93 رنز کی اننگز کھیلی، اس بار جلد آؤٹ ہوگئے۔ وہ اسپنر سیموون ہارمر کی گیند پر کریز سے باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں بولڈ ہوگئے۔ کپتان شان مسعود، جنہوں نے پہلے 76 رنز بنائے تھے، اس بار صرف 7 رنز کا اضافہ کر پائے۔
تین وکٹیں 64 رنز پر گر چکی تھیں جب عبداللہ شفیق 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد بابراعظم نے کچھ مزاحمت کی لیکن 42 رنز پر وہ بھی پویلین لوٹ گئے۔ سعود شکیل نے 38 رنز بنائے مگر وہ بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور کیچ آؤٹ ہوگئے۔ محمد رضوان 14 رنز بنا کر بولڈ ہوئے۔
ٹیل اینڈرز بھی ٹیم کو سہارا نہ دے سکے۔ شاہین آفریدی صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ آغا سلمان اور نعمان علی بالترتیب 4 اور 11 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ اس طرح پاکستان کی دوسری اننگز میں بیٹنگ لائن تقریباً مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی۔
بھارت نے ویسٹ انڈیز کو دہلی ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کردیا
اس سے قبل جنوبی افریقا کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 269 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی۔ پاکستان کو یوں دوسری اننگز میں 109 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔ جنوبی افریقی بیٹر ٹونی ڈی ذورزی نے 104 رنز کی اننگز کھیلی، جبکہ باقی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔ پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ساجد خان نے 3 اور سلمان علی آغا نے ایک وکٹ لی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے پہلی اننگز میں 378 رنز بنائے تھے جس میں امام الحق اور آغا سلمان نے 93، 93 رنز اسکور کیے تھے، رضوان نے 75 اور شان مسعود نے 76 رنز بنائے تھے۔ تاہم دوسری اننگز میں اس بیٹنگ کا تسلسل نظر نہیں آیا۔ میچ کے اگلے دنوں میں نتیجہ خیز مقابلے کی توقع ہے۔