جن افغان مہاجرین کے پاس کوئی دستاویزات نہیں، انہیں واپس بھیجا جائے گا: خواجہ آصف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان بیک وقت دھمکیاں دیتے اور مذاکرات کا حوالہ بھی دیتے ہیں، تاہم پہلے دھمکیوں پر عمل دکھایا جائے پھر بات چیت ہو سکتی ہے۔

ایک ٹی وی پروگرام میں شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اگر کسی ملک کی سرزمین سے حملہ ہوتا ہے تو دوسرے ملک کو دفاع کا حق حاصل ہے۔ ان کا موقف تھا کہ پاکستان نے کسی عام افغان آبادی کو نشانہ نہیں بنایا، بلکہ صرف دہشت گرد عناصر اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

latest urdu news

وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ افغان سرزمین بعض دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ بنی ہوئی ہے، اور پاکستان کا ہدف شہری نہیں بلکہ دہشت گردی کے مراکز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے اور مہاجرین کے انخلا سے متعلق فیصلے بھی وفاق کرے گا۔

خواجہ آصف نے واضح کیا کہ جن افغان مہاجرین کے پاس کوئی قانونی دستاویزات نہیں، انہیں واپس بھیجنے کا اختیار حکومت کے پاس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کا دفاع کسی خودمختار ریاست کی طرح کرے گا اور مقصد یہ ہونا چاہیے کہ جو پناہ گزین یہاں ہیں وہ واپس جائیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter