سوئیڈن کی رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز نے 2025 کے معاشیات کے نوبیل انعام کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ انعام تین ممتاز ماہرین معاشیات کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے جن کا تعلق امریکا، فرانس اور کینیڈا سے ہے۔ ان ماہرین نے پائیدار اقتصادی ترقی اور ٹیکنالوجی کے معیشت پر اثرات کے حوالے سے نمایاں تحقیقی خدمات انجام دی ہیں۔
نوبیل انعام حاصل کرنے والوں میں جوئل موکیر (امریکا)، فلیپ ایگیون (فرانس) اور پیٹر ہووٹ (کینیڈا) شامل ہیں۔ ان تینوں ماہرین نے مل کر اختراع (innovation) پر مبنی معاشی ترقی کے تصور کو واضح کیا، جس کے مطابق معیشت کی ترقی صرف وسائل یا محنت پر نہیں بلکہ ٹیکنالوجی، سائنسی اختراعات اور علم کی ترسیل پر بھی منحصر ہے۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق، ان ماہرین کی تحقیق نے یہ سمجھنے میں مدد دی کہ طویل المدتی معاشی ترقی کے لیے اختراع اور تعلیمی اصلاحات کس قدر اہم ہیں۔ انہوں نے ایسے ماڈلز پیش کیے جو بتاتے ہیں کہ سائنسی ترقی کیسے مختلف ممالک میں معیشت کو متاثر کرتی ہے۔
ٹرمپ کو نوبیل انعام کیوں نہیں ملا؟ نوبیل کمیٹی کے چیئرمین کا مؤقف سامنے آگیا
تینوں ماہرین معروف جامعات سے منسلک ہیں۔ جوئل موکیر امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں، فلیپ ایگیون فرانس کے کالج ڈی فرانس اور INSEAD میں جبکہ پیٹر ہووٹ امریکا کی براؤن یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ہر سال نوبیل انعامات کی تقسیم میں معاشیات کا انعام سب سے آخر میں دیا جاتا ہے۔ اس سے قبل 2025 کے طب، طبیعیات، کیمیا، ادب اور امن کے انعامات کا اعلان پہلے ہی ہو چکا ہے۔