وزارت داخلہ نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے تمام سرکاری افسران پر غیر ملکیوں سے براہ راست رابطے کی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت اب کوئی بھی سرکاری افسر سیکریٹری داخلہ کی پیشگی اجازت کے بغیر کسی غیر ملکی شہری، سفارتی نمائندے یا بین الاقوامی تنظیم کے فرد سے رابطہ نہیں کر سکے گا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق تمام ماتحت سرکاری اداروں اور ان میں کام کرنے والے افسران پر ہوگا۔ اس کے علاوہ سرکاری یا نجی حیثیت میں کسی بھی غیر ملکی دورے کی دعوت قبول کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، جب تک کہ اس کی باقاعدہ منظوری نہ لی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکیوں، بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں اور فارن مشنز سے ملاقات کے لیے وزارت داخلہ سے پیشگی اجازت لینا لازمی ہوگی۔
حکم نامے میں تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وزارت داخلہ کی جاری کردہ پالیسی پر مکمل اور سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں، تاکہ حساس معلومات اور قومی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اقدام ممکنہ طور پر خطے میں بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور سفارتی حساسیت کے تناظر میں لیا گیا ہے، تاکہ کسی بھی غیر ضروری یا غیر مجاز رابطے سے ریاستی سلامتی کو لاحق خطرات سے بچا جا سکے۔