اسلام آباد، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے اوپر لگنے والے دہشتگردوں کی آبادکاری کے الزامات کو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں جب کچھ حلقوں کی جانب سے دہشتگرد عناصر کی واپسی کا منصوبہ پیش کیا گیا تھا، تو عوام اور قبائلی رہنماؤں نے اسے مکمل طور پر مسترد کر دیا تھا۔ ترجمان کے مطابق یہ منصوبہ اگرچہ عمران خان کے دور میں پیش ہوا، تاہم اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ دہشتگردی یا شدت پسندی کے کسی بھی عمل کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ڈالنا نہ صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے بلکہ حقیقت کے خلاف بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا مؤقف ہمیشہ سے دہشتگردی کے خلاف اور امن کے قیام کے حق میں رہا ہے۔
اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پیغام میں الزام لگایا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے ہزاروں طالبان کو پاکستان لا کر آباد کیا، اور آج بھی پی ٹی آئی ان سے مذاکرات کی بات کرتی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کو ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کی درخواست خارج
خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری فوج اور عوام نے سالوں سے دہشتگردی کا خمیازہ بھگتا ہے، اور افغان حکومت سے بارہا مذاکرات کے باوجود پاکستان میں خونریزی کا سلسلہ بند نہیں ہو سکا۔ قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ دینے والوں کو بھی جوابدہ ہونا پڑے گا اور ان کے لیے کوئی رعایت یا نرم گوشہ قابلِ قبول نہیں۔