واشنگٹن / اسلام آباد: امریکی حکومت نے پاکستان سمیت 30 سے زائد اتحادی ممالک کو جدید درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایمریم (AIM-120 AMRAAM) میزائل فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد امریکی دفاعی کمپنی ریتھیون (Raytheon) اب پاکستان کو بھی یہ جدید فضائی میزائل فراہم کر سکے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکا نے ریتھیون کی جاری کردہ خریداری فہرست میں ترمیم کی ہے جس کے بعد پاکستان پہلی مرتبہ ان جدید میزائلوں کا خریدار بنے گا۔ ترمیم کے بعد مجوزہ معاہدے کی مالیت 2.47 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.5 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہے۔
اس معاہدے کے تحت نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ، جرمنی، پولینڈ، فن لینڈ، آسٹریلیا، رومانیہ، قطر، عمان، جنوبی کوریا، یونان، سوئٹزرلینڈ، جاپان، سعودی عرب، اٹلی، ناروے، کویت، اسپین، ہالینڈ، کینیڈا اور دیگر ممالک کو بھی یہ میزائل فراہم کیے جائیں گے۔
ایمریم AIM-120 ایک جدید فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل ہے جو نظر کی حد سے باہر دشمن کے اہداف کو کسی بھی موسم میں انتہائی درستگی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل ایف-15، ایف-16، ایف-18، اور ایف-35 جیسے جدید جنگی طیاروں میں نصب کیے جا سکتے ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ فیصلہ نہ صرف امریکا اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون میں بہتری کی علامت ہے بلکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے بھی ایک اہم پیش رفت ہے۔ خاص طور پر اس وقت جب پاک فضائیہ نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی میں چینی PL-15 میزائلوں کے ذریعے بھارتی طیاروں کو طویل فاصلے سے نشانہ بنا کر برتری حاصل کی تھی۔
واضح رہے کہ ایمریم D-3 ورژن کی مار کرنے کی حد تقریباً 180 کلومیٹر تک ہے اور اسے خاص طور پر چینی میزائلوں کا توڑ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایمریم میزائل کی فروخت کی منظوری دونوں ممالک کے درمیان حالیہ سفارتی گرم جوشی اور دفاعی تعاون کے فروغ کا غماز ہے۔ یہ میزائل پاکستان کے پاس موجود امریکی ایف-16 طیاروں پر نصب کیے جائیں گے، جس سے فضائی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔