ایشیا کپ میں مسلسل ناکامیوں کے بعد قومی کرکٹر صائم ایوب نے ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی راہ ہموار کرنا شروع کر دی ہے۔ قائداعظم ٹرافی کے پہلے راؤنڈ میں کراچی بلوز کی نمائندگی کرتے ہوئے صائم نے فیصل آباد کے خلاف 63 رنز کی اہم اننگز کھیلی۔
اسلام آباد کے مرغزار گراؤنڈ میں کھیلے گئے میچ میں صائم ایوب نے پہلی اننگز میں 89 گیندوں پر 142 منٹ تک کریز سنبھالے رکھی اور 11 شاندار چوکے لگائے۔ یہ کارکردگی اس وقت سامنے آئی ہے جب ایشیا کپ میں ان کی بیٹنگ بری طرح فلاپ رہی تھی۔
ایشیا کپ 2025 میں صائم ایوب کی بیٹنگ شدید تنقید کا نشانہ بنی۔ عمان، بھارت اور یو اے ای کے خلاف تین مسلسل اننگز میں صفر پر آؤٹ ہو کر وہ ہیٹ ٹرک کر بیٹھے تھے۔ اس کے بعد بھارت کے خلاف سپر فور میچ میں صرف 21 رنز، سری لنکا کے خلاف 2 رنز اور پھر بنگلا دیش کے خلاف ایک اور صفر کی خفت اٹھانی پڑی۔
رواں سال میں صائم ایوب 6 بار صفر پر آؤٹ ہو چکے ہیں، جو کسی بھی پاکستانی بلے باز کے لیے ایک خطرناک اشارہ ہے۔ ٹی20 کرکٹ میں عمر اکمل 10 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہونے کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ صائم ایوب 9 مرتبہ صفر کی خفت اٹھا کر دوسرے نمبر پر آ چکے ہیں۔
صائم ایوب دنیا کے نمبر ون ٹی ٹوئنٹی آل راؤنڈر بن گئے
ایشیا کپ کے فائنل میں بھارت کے خلاف صائم ایوب نے 11 گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 14 رنز بنائے، مگر یہ اننگز بھی تنقید کا رخ نہیں موڑ سکی۔
ڈومیسٹک کرکٹ میں صائم ایوب کی حالیہ کارکردگی ان کے اعتماد کی بحالی کے لیے اہم ہے، لیکن قومی ٹیم میں اپنی جگہ پکی کرنے کے لیے انہیں مسلسل بہتر پرفارمنس دکھانا ہوگی۔ سلیکٹرز کی نظریں اب قائداعظم ٹرافی میں ان کی مزید کارکردگی پر ہوں گی۔