سابق قومی کرکٹر احمد شہزاد نے اوپننگ بلے باز فخر زمان کی ٹی ٹوئنٹی پرفارمنس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "فخر کو 10 سال ہوگئے، آخر وہ ٹی ٹوئنٹی میں کب پرفارم کرے گا؟”۔ احمد شہزاد جیو کے پوڈکاسٹ میں شریک تھے جہاں انہوں نے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اپنے انٹرویو میں احمد شہزاد نے کہا کہ فخر زمان کی ون ڈے میں کارکردگی اچھی رہی ہے، خاص طور پر چیمپئنز ٹرافی میں ان کی اننگز یادگار تھی، لیکن ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ان کا کوئی تسلسل یا نمایاں اسٹیٹس نظر نہیں آتا۔
احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ "فخر کا اسٹرائیک ریٹ صرف 127 ہے اور اوسط 20 کے آس پاس ہے، وہ نہ اوپنر کی جگہ خود کو سیٹ کر پاتے ہیں اور نہ ہی مڈل آرڈر میں ان کی کارکردگی سامنے آتی ہے۔ پھر بھی ان کے بارے میں بیانیہ یہی ہے کہ جب چلے گا تو میچ جتوا دے گا — تو سوال یہ ہے کہ وہ آخر کب چلے گا؟”
انہوں نے کرکٹ سسٹم پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم میں اکثر فیصلے پسند ناپسند اور پی ایس ایل فرنچائزز کے اثر و رسوخ کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔ "یہ دیکھا جاتا ہے کہ کھلاڑی کس ٹیم کا ہے اور اس ٹیم کا پی سی بی پر کتنا اثر ہے، یہی چیزیں کئی باصلاحیت کھلاڑیوں کو پیچھے دھکیل دیتی ہیں۔”
احمد شہزاد نے مزید کہا کہ بابراعظم کے بھی مثبت اسٹیٹس میڈیا پر پیش کیے جاتے رہے، لیکن جب منفی اعداد و شمار سامنے لائے گئے تو لوگوں کو حیرت ہوئی۔ "اسی طرح اگر فخر کے اسٹیٹس پر سوال اٹھائیں تو لگتا ہے جیسے کوئی جرم کر دیا ہو۔”