سال 2025 کے نوبیل انعام برائے طب مدافعتی نظام کی پیچیدہ کارروائیوں کو سمجھنے والے تین سائنسدانوں کو دیا گیا ہے۔
اس اعزاز میں دو امریکی اور ایک جاپانی سائنسدان شامل ہیں، جنہوں نے انسانی جسم کے دفاعی نظام کے اہم پہلوؤں کی دریافت کی ہے۔
جاپان کے امیونولوجسٹ ساکا گوچی نے 1995 میں ریگولیٹری ٹی سیلز دریافت کیے، جو مدافعتی نظام کو حد سے زیادہ ردعمل سے روکنے میں مدد دیتے ہیں۔
ان کی دریافت نے یہ واضح کیا کہ ہمارا مدافعتی نظام کس قدر پیچیدہ اور متوازن ہوتا ہے۔
نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلیے نامزد کر دیا
امریکی سائنسدان مری برنو اور فریڈر مز ڈیل نے 2000 کی دہائی میں اس تحقیق کو آگے بڑھاتے ہوئے ان ٹی سیلز کے افعال اور ان کے کردار کو تفصیل سے سمجھایا۔ ان کی کوششوں نے اس بات کا پتہ چلایا کہ یہ خلیے کیسے خودکار مدافعتی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ہوتے ہیں۔
نوبیل کمیٹی نے کہا ہے کہ ان سائنسدانوں کی دریافتوں نے بیماریوں جیسے ذیابیطس اور متعدد سکلروسس کے علاج میں نئی راہیں کھول دی ہیں۔ ان کی تحقیق نے امیونولوجی کے میدان میں ایک نیا سنگ میل قائم کیا ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔