وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب ہمیشہ پاکستان کا بڑا بھائی رہا ہے اور مشکل وقت میں اس نے بھرپور تعاون کیا ہے، لیکن کچھ لوگ سیاست کی خاطر پنجاب کے ساتھ ناانصافی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب جیسے قدرتی آفات کے دوران پنجاب کی حکومت نے بھرپور تیاری کی جس کی وجہ سے نقصان کم سے کم رہا، جبکہ کچھ علاقوں میں رپورٹنگ بھی نہیں ہوئی۔
عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ سندھ کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے پنجاب پر تنقید کرتے ہیں اور کہا کہ کراچی اور لاہور کے فرق کو دیکھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی قیادت کے پاس اپنی صوبے کی ترقی کے حوالے سے کوئی منصوبہ نہیں اور وہ صرف پنجاب کی ترقی پر انگلی اٹھاتے ہیں۔
صدرکی سندھ، پنجاب کے تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو کراچی طلبی
انہوں نے پیپلز پارٹی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ شرجیل میمن کے ساتھ مناظرے کے لیے تیار ہیں اور انہیں اپنے 17 سالہ دور حکومت کے صرف 17 پروجیکٹس بتانے ہوں گے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وہ سندھ کے مختلف شہروں جیسے نواب شاہ اور گڑھی خدا بخش کی سیر کرنا چاہتی ہیں تاکہ وہاں کی حقیقت سامنے آئے۔
آخر میں، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے اقدامات جاری ہیں اور جلد متاثرین کو امدادی چیکز فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے سول ڈیفنس کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا بھی اعلان کیا، اور کہا کہ پنجاب اپنی ترقی کے سفر میں کسی کی تنقید سے متاثر نہیں ہوگا بلکہ اپنے منصوبوں پر کام جاری رکھے گا۔