چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے عمران خان کے ٹرائل کے حوالے سے اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک کی عدلیہ پر عوام کا اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عمران خان سے ملاقات آج ممکن نہیں ہو سکی، لیکن امید ہے کہ کل ملاقات ہو جائے گی۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ سلمان اکرم راجا، بیرسٹر سیف اور بیرسٹر علی ظفر کی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے اور شام 4 بجے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے عدالتی نظام میں تاخیر کو تشویش کی بات قرار دیا اور بتایا کہ 2023 اور 2024 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 24 لاکھ مقدمات التوا کا شکار ہیں، جن میں عمران خان کا کیس بھی شامل ہے۔
عمران خان کو مکمل قید تنہائی میں ڈالنے کی اطلاع، علیمہ خان کا انکشاف
ان کا کہنا تھا کہ تمام کیسز کی طرح عمران خان کے مقدمات بھی شفاف اور عوامی رسائی کے ساتھ چلائے جائیں، کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ ٹرائل اوپن ہونے چاہئیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کے مقدمات پر عوام میں بے یقینی پائی جاتی ہے اور عدالتوں کے طریقہ کار پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔
ٹرائل کی غیر معمولی تیزی بھی شکوک و شبہات کو بڑھا رہی ہے، جس سے آزاد عدلیہ پر سوالات اٹھتے ہیں۔ انہوں نے القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں تاخیر پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔
بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ عمران خان کی بہنوں کا کسی بھی ادارے سے کوئی رابطہ یا تعلق نہیں ہے اور ایسے الزامات غلط فہمیوں کی بنیاد پر لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے جیل کے اندرونی معاملات پر خاموش رہنے کی ہدایت دی ہے تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں۔
مزید برآں، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہونا چاہیے اور خیبرپختونخوا میں جاری آپریشن میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہونا چاہیے۔
توشہ خانہ ٹو کیس حتمی مراحل میں، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سوالنامے جاری
انہوں نے علی امین گنڈا پور کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت تک وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا رہیں گے جب تک ان کا اعتماد حاصل ہے۔
توشہ خانہ کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ حالات بہتر ہوں اور کسی بھی چیز سے تناؤ نہ بڑھے بلکہ معاملات جلد حل ہوں۔ انہوں نے سینیٹر مشتاق احمد کی اہلیہ سے رابطہ کا ذکر کیا اور ان کی قربانی کی قوم کو داد دی۔
آخر میں، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اکاؤنٹ جیل سے نہیں بلکہ باہر سے چلایا جاتا ہے اور اس اکاؤنٹ کو بند کرنے کی پالیسی سے وہ لاعلم ہیں۔