پاکستان کے حق میں پوسٹ غداری نہیں، بھارتی ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارت کی الہ آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر پاکستان کے حق میں پوسٹ کرنے والے میرٹھ کے شہری ساجد چوہدری کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے اُن پر لگایا گیا غداری کا الزام ختم کر دیا ہے۔

ساجد چوہدری کو رواں سال مئی میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر گرفتار کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے لکھا تھا: "کامران بھٹی پر فخر ہے، پاکستان زندہ باد”۔ اُن پر بھارتیہ نیائے سنہیتا (BNS) کی دفعہ 152 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جو ملک کی خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں سے متعلق ہے۔ وہ 13 مئی سے جیل میں قید تھے۔

latest urdu news

عدالت میں ساجد کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اُنہوں نے یہ پوسٹ نہ تو خود تحریر کی اور نہ ہی تیار کی، بلکہ محض فارورڈ کی تھی۔ وکیل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ساجد کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں اور نہ ہی اُن کا مقصد کسی قسم کی نفرت یا بدامنی پھیلانا تھا۔

اس کے برعکس، سرکاری وکیل نے ساجد کو "علیحدگی پسند” قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں جو ملک کے اتحاد کے خلاف ہیں۔

تاہم، عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل کا جائزہ لینے کے بعد ریمارکس دیے کہ پاکستان کے حق میں پوسٹ کرنا اگرچہ کچھ افراد کے جذبات کو ٹھیس پہنچا سکتا ہے یا غصہ پیدا کر سکتا ہے، لیکن اسے غداری کے زمرے میں نہیں لایا جا سکتا۔ عدالت نے واضح کیا کہ اظہار رائے کی آزادی کو مجرمانہ رنگ دینا مناسب نہیں، جب تک کہ اس سے براہ راست ملکی خودمختاری کو خطرہ نہ ہو۔

بالآخر، عدالت نے ساجد چوہدری کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے اُن کے خلاف دائر غداری کا مقدمہ ختم کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter