اسرائیلی حملے میں محفوظ رہنے والے حماس کے سینئر رہنما اور جنگ بندی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیہ پہلی بار منظر عام پر آگئے ہیں۔
گزشتہ ماہ اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں فضائی حملے کے دوران خلیل الحیہ سمیت کئی فلسطینی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ خلیل الحیہ اس کارروائی میں شہید ہوگئے ہیں، تاہم حماس نے فوراً اس خبر کی تردید کر دی تھی۔
اب ایک عرب ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں خلیل الحیہ نے اپنی زندگی بچ جانے کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ اس حملے میں ان کا بیٹا اور چیف آف اسٹاف شہید ہوئے۔
حماس کے مطابق، خلیل الحیہ نے خود اپنے بیٹے اور دیگر شہداء کی نمازِ جنازہ ادا کرائی۔
یاد رہے کہ قطر میں اسرائیلی حملے کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل آئندہ قطر میں مزید کارروائیاں نہیں کرے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق خلیل الحیہ کا منظر عام پر آنا اسرائیلی پروپیگنڈے کی مکمل تردید اور حماس کے لیے علامتی فتح کی حیثیت رکھتا ہے۔