وفاقی حکومت نے "فیڈرل گورنمنٹ ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن فنڈ اسکیم رولز 2024” کے تحت نیا پنشن نظام متعارف کرادیا ہے، جس میں روایتی پنشن سسٹم کو ختم کرکے شراکتی (کنٹری بیوشن) نظام نافذ کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق، اب وفاقی سرکاری ملازمین اپنی تنخواہ کا 10 فیصد حصہ ماہانہ پنشن فنڈ میں جمع کرائیں گے جبکہ حکومت بھی ان کے لیے تنخواہ کا 12 فیصد حصہ جمع کرائے گی۔ یہ رقوم ایک مشترکہ فنڈ میں جمع ہوں گی، جو مختلف سرمایہ کاری منصوبوں میں لگایا جائے گا، اور ریٹائرمنٹ کے وقت اس فنڈ کی اصل رقم اور منافع ملازم کو دیا جائے گا۔
اس وقت یہ نظام صرف سول ملازمین کے لیے نافذ کیا گیا ہے اور افواج پاکستان کے لیے ابھی عمل درآمد شروع نہیں ہوا، اس لیے ان کے لیے شراکت کی شرح صفر رکھی گئی ہے۔
سرکاری ملازمین کے لیے پنشن کا پرانا نظام بحال
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اس اصلاح کا مقصد پنشن کے مالی بوجھ کو کم کرنا، سسٹم کو مستحکم اور عالمی معیار کے مطابق بنانا ہے۔
یہ نوٹیفکیشن آڈیٹر جنرل، اکاؤنٹنٹ جنرل، اسٹیٹ بینک اور وفاقی وزارتوں کو بھی بھیجا جا چکا ہے تاکہ فوری عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔