غزہ امن معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟ اسد قیصر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے غزہ سے متعلق حکومتی پالیسی پر پارلیمنٹ میں شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

latest urdu news

انہوں نے سوال اٹھایا کہ فلسطین جیسے حساس اور قومی اہمیت کے حامل مسئلے پر پارلیمنٹ، عوام اور اتحادیوں کو کیوں اعتماد میں نہیں لیا گیا؟

اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے دیے گئے بیانات واضح نہیں اور حکومت "آئیں بائیں شائیں” سے قوم کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایسے بڑے فیصلے پردے کے پیچھے کیے ہیں جن سے عوامی نمائندوں کو لاعلم رکھا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے زور دیا کہ غزہ اور فلسطین سے متعلق کوئی بھی معاہدہ اگر فلسطینی عوام کی مشاورت کے بغیر طے پایا تو وہ ناقابل قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی بھرپور مخالفت کی جائے گی اور قوم کو اس حوالے سے گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

حماس کے بغیر مسئلہ فلسطین حل نہیں ہو سکتا: فضل الرحمان کا دو ٹوک مؤقف

اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ سینیٹر مشتاق احمد خان فریڈم فلوٹیلا کے ساتھ فلسطینیوں کے لیے امداد لے جا رہے تھے، جنہیں اسرائیلی افواج نے گرفتار کر لیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ان کی رہائی کے لیے اقدامات کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حرم شریف کے تحفظ کے لیے ہر پاکستانی اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے، لیکن اس جذبے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنا نامناسب ہوگا۔ اسد قیصر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام فیصلوں پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، تاکہ قوم کو شفاف معلومات اور پالیسی سے آگاہی حاصل ہو۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter