برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں ایک افسوسناک واقعے میں یہودی عبادت گاہ (سینیگوگ) کے باہر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔ واقعہ یومِ کِپور کے موقع پر اس وقت پیش آیا جب عبادت گزار بڑی تعداد میں سینیگوگ میں موجود تھے۔
پولیس کے مطابق حملہ آور نے پہلے گاڑی راہگیروں پر چڑھا دی اور پھر نیچے اُتر کر سیکیورٹی گارڈ سمیت قریبی افراد پر چاقو سے حملہ کر دیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ حکام کے مطابق حملہ آور کے پاس ممکنہ طور پر بم ہونے کے خدشے پر بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی موقع پر طلب کر لیا گیا۔
واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آئیں جن میں ایک پولیس اہلکار چیختا ہوا سنائی دیتا ہے: "اس کے پاس بم ہے، پیچھے ہٹ جاؤ!” جبکہ ایک شخص خون میں لت پت زمین پر پڑا نظر آتا ہے۔ پولیس نے سینیگوگ کے اندر موجود تمام افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا۔
برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے "قابل مذمت اور صدمہ خیز” قرار دیا، خاص طور پر یومِ کِپور جیسے مقدس دن پر۔ انہوں نے فوری طور پر یورپ کا دورہ ختم کر کے وطن واپسی اور سیکیورٹی اجلاس بلانے کا اعلان کیا۔
بادشاہ چارلس سوم نے بھی اس واقعے کو برطانیہ کی یہودی برادری کے لیے تکلیف دہ سانحہ قرار دیا ہے۔ واقعے کے بعد ملک بھر میں سینیگوگز پر سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، جبکہ حملے کی وجوہات اور ممکنہ دہشتگردی کے زاویے سے تفتیش جاری ہے۔