پاکستان کے سینئر اداکار، ہدایتکار اور مصنف محسن گیلانی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کے دوران اپنی بیٹی کے انتقال کی داستان سناتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔ پروگرام کے دوران انہوں نے اپنی ذاتی زندگی کے تلخ ترین لمحے کا ذکر کیا، جو سننے والوں کے دل کو چھو گیا۔
محسن گیلانی نے بتایا کہ ان کی بیٹی ان کی نظروں کے سامنے، ان کے ہاتھوں میں دم توڑ گئی۔ انہوں نے غم زدہ لہجے میں کہا، "میں اسے ڈاکٹروں کی غفلت کہوں یا کچھ اور، لیکن جو ہونا تھا، ہو گیا۔ میری بیٹی مرتے وقت کہہ رہی تھی: بابا، میں مر رہی ہوں، میرے پیروں سے جان نکل رہی ہے۔”
اداکار نے کہا کہ اس کربناک لمحے میں سب سے زیادہ اذیت ناک بات یہ تھی کہ جب ان کی بیٹی زندگی کی آخری سانسیں لے رہی تھی، تب آس پاس موجود لوگ ویڈیوز بنا رہے تھے۔ وہ بولے، "میرے لیے وہ لمحہ ناقابلِ برداشت تھا، اور میں لوگوں سے کہہ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایسا کیوں کر رہے ہو۔”
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ بیٹی کی موت کے بعد انہیں کام پر واپس جانا پڑا، اور واپسی پر جو ڈرامہ شوٹ کر رہے تھے اس میں بیٹی کی شادی کا منظر تھا۔ "سیٹ پر ڈھولک بج رہی تھی، بیٹی دلہن بنی بیٹھی تھی، اسے رخصت کرنا تھا۔ یہ سین میں نے کیسے کیے، میں ہی جانتا ہوں۔ میری زبان لڑکھڑا رہی تھی، دل بوجھل تھا۔”
View this post on Instagram
محسن گیلانی کی یہ روداد صرف ایک باپ کا ذاتی دکھ ہی نہیں بلکہ معاشرتی بے حسی کا آئینہ بھی ہے، جہاں تکلیف میں مبتلا انسان کے درد سے زیادہ اہم سوشل میڈیا کے لیے ویڈیو مواد بنانا سمجھا جاتا ہے۔