وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ کے لیے امدادی مشن "گلوبل صمود فلوٹیلا” میں شریک پاکستانی کارکنوں کی اسرائیلی حراست پر شدید ردعمل دیتے ہوئے ان کی فوری اور باوقار واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر جاری بیان میں وزیر اعظم نے فلوٹیلا میں پاکستانیوں کی شرکت کو سراہا اور ان کے جذبۂ انسانی ہمدردی کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ پاکستانی کارکنوں میں مشتاق احمد خان، مظہر سعید، وہاج احمد، اسامہ ریاض، اسماعیل خان، عزیز نظامی، اور فہد اشتیاق سمیت کئی افراد شامل تھے، جنہوں نے مظلوم فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کے مشن میں بھرپور شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام پاکستانی قوم کی انصاف، امن، اور انسانیت کے لیے غیر متزلزل حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔
شہباز شریف نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان انسانی جان کے تحفظ، محفوظ رسائی، اور بلا رکاوٹ امداد کی ترسیل جیسے بین الاقوامی اصولوں کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلوٹیلا پر حملے اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے گرفتار پاکستانیوں کی فوری رہائی اور بحفاظت وطن واپسی کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی فورسز کا غزہ جانے والے صمود فلوٹیلا پر حملہ، سابق سینیٹر مشتاق احمد گرفتار
انہوں نے کہا کہ حکومت ہر سطح پر اپنے شہریوں کے تحفظ اور ان کی واپسی کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اور ان کی جلد واپسی کے لیے دعاگو بھی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ دنوں امدادی سامان لے جانے والے عالمی قافلے پر حملہ کیا، جس میں 44 ممالک کے 450 سے زائد رضاکار شامل تھے، جن میں متعدد پاکستانی بھی شریک تھے۔ وزیر اعظم نے پہلے بھی اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیلی مظالم کے خلاف متحدہ موقف اختیار کرنے کی اپیل کی تھی۔