پاکستانی اداکارہ یشما گل نے انکشاف کیا ہے کہ ایک بار مغربی لباس اور نیل پالش میں نماز پڑھنے پر انہیں جونیئر اداکارہ کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس پر وہ دل گرفتہ تو ہوئیں مگر ردعمل میں اہم پیغام دے گئیں۔
یشما گل نے حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران وہ وقفے میں نماز پڑھنے چلی گئیں۔ اس وقت وہ مغربی لباس میں تھیں اور ناخنوں پر نیل پالش لگی ہوئی تھی۔ اس دوران کاسٹ میں شامل ایک جونیئر اداکارہ نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا: "بیٹا، آپ کی نماز کیسے قبول ہوگی؟”
یشما گل نے بتایا کہ انہوں نے اس بات پر کوئی جواب نہیں دیا، لیکن دل میں یہی سوچا کہ کسی کی نماز قبول ہوتی ہے یا نہیں، یہ فیصلہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کا ہے، کسی انسان کا نہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ انسان کی نیت اللہ بہتر جانتا ہے۔ اپنی سوچ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے مثال دی: "اگر کوئی طالب علم امتحان میں بیٹھے گا ہی نہیں تو وہ فیل ہو جائے گا، لیکن اگر بیٹھ جائے تو شاید ایک آدھ نمبر مل ہی جائے۔” اسی طرح اگر کوئی شخص کسی مجبوری میں نماز کے ظاہری پروٹوکول پورے نہ کر سکے، تو بھی کم از کم فرض ادا کرنا ضروری ہے۔
یشما گل نے یہ بھی تسلیم کیا کہ نماز کی ادائیگی میں مکمل طہارت، مناسب لباس اور پروٹوکول کا خیال رکھنا چاہیے، لیکن انہوں نے کہا کہ اگر کبھی کوئی ایسی صورت حال ہو جہاں یہ ممکن نہ ہو، تو بندے کو چاہیے کہ نماز ترک کرنے کے بجائے فرض ادا کرے۔
ان کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر سراہا جا رہا ہے، جہاں بہت سے افراد اس بات سے متفق نظر آتے ہیں کہ عبادت کا اصل معیار نیت ہے، اور اس کا فیصلہ صرف اللہ کرتا ہے۔